دعا کی طاقت اور اللہ کی رحمت

دعا کی طاقت اور اللہ کی رحمت

دعا کی طاقت اور اللہ کی رحمت

Blog Article

ایک عورت کا نکاح ایک عالم دین اسماعیل سے ہوا، جو امام مالک کے شاگرد تھے۔ اس مبارک شادی کی خوشی میں انہیں ایک بیٹا عطا ہوا جس کا نام محمد رکھا گیا۔ کچھ عرصہ بعد اسماعیل کا انتقال ہو گیا، اور بیوی اور اس کا ننھا بیٹا کافی دولت کے ساتھ رہ گئے۔ ماں نے اپنے بیٹے کی اسلامی تربیت کا بیڑا اٹھایا اور شاید چاہتی تھی کہ وہ بھی مسلمانوں کا ایک عالم بنے۔ لیکن افسوس کہ ان کا بیٹا بچپن ہی سے نابینا تھا، اور جب کوئی نابینا ہو تو علم حاصل کرنے کے لیے ایک استاد سے دوسرے استاد تک جانا اور مختلف شہروں کا سفر کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔


ماں نے دل سے دعا کا دروازہ کھٹکھٹایا اور مسلسل خالص نیت سے اللہ سے دعا کرتی رہی۔ ایک رات، جب وہ سوئی ہوئی تھی، اس نے خواب میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کو دیکھا جو اسے کہہ رہے تھے: "اے عورت، تمہارے کثرت دعا کی وجہ سے اللہ نے تمہارے بیٹے کی بینائی لوٹا دی ہے"۔ جب وہ جاگی تو دیکھا کہ اس کا بیٹا واقعی دیکھ سکتا تھا۔ سبحان اللہ! جو مصیبت زدہ کی دعا سنتا ہے اور اس کی تکلیف دور کرتا ہے۔


جب اللہ نے اس کے بیٹے کو بینائی عطا کی تو ماں نے اسے علم حاصل کرنے کی طرف متوجہ کیا۔ اللہ نے اس پر علم کا دروازہ کھولا اور وہ ایسا عظیم کتاب لکھنے والا بنا جو دنیا کی سب سے مستند کتابوں میں شامل ہے، یعنی صحیح البخاری۔ جی ہاں، وہ بچہ محمد بن اسماعیل البخاری تھا، جسے اللہ نے علم اور وسیع قلب عطا کیا۔


یہ داستان ان لوگوں کے لیے ہے جو حکیموں اور ڈاکٹروں کے دروازے کھٹکھٹا چکے ہیں اور انہیں شفا نہیں ملی۔ آسمان کے دروازے کھٹکھٹائیں، اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہوں، دعا سے مایوس نہ ہوں۔ اللہ اس وقت تک دعاؤں کو سنتا ہے جب تک آپ خود اس سے دعا مانگنے سے تھکتے نہیں۔


اللہ کا ذکر، تسبیح، تحمید اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنا کبھی نہ بھولیں۔

Report this page